زبیر محمد

4:00 PM 0 Comments

میرے پیارا دوست اور سابقہ آفس کولیگ ، بلکہ اگر آل ٹائمز بیسٹ آفس کولیگ کہوں تو غلط نہ ھو گا. بہت ہی ھنس مکھ اور زندہ دل انسان ھے. خوش لباس، خوش خوراک، کھیلوں کا شوقین، جذبہ حب الوطنی سے سرشار، بھرپور انداز میں رشتے نبھانے والا، دوسروں کی مدد فرض سمجھ کے کرنے والا اور بہت زیادہ پازیٹو اور پراُمید انسان ہے. بُرے سے بُرے واقعہ میں بھی امید کا پہلو ڈھونڈ نکالتا ھے. میں دوستی کے آغاز میں اس بات کو زبیر کا انتہائی مثبت پواینٹ سمجھتا تھا، لیکن زبیر میں یہ خصوصیت ضرورت سے کچھ زیادہ ہی پائی جاتی ھے. اس نے اپنی ہی ایک تخیلاتی دنیا بنا رکھی ھے، اور زیادہ تر اپنی اسی دنیا میں خوش رھتا ھے، اور کبھی کبھی مابدولت کا دل کرے تو ہماری دنیا میں آ کر ہمیں بھی لفٹ کرا دیتے ھیں.

زبیر میں بہت سی خوبیاں ایسی ہیں جو میرے کسی دوست میں نہیں پائی جاتیں..... مثلا کھانا (serve) پیش کرنے کی خوبی، جب کبھی ھم سب دوست کھانے کو بیٹھیں، یہ سب کو serve کرے گا اور خود آخر میں کھائے گا، ھم اس کو لاکھ کہتے رھیں کہ زبیر تم بھی تو کھاؤ، مگر نہیں سنتا، اور اکثر اس کے حصے میں بچا کھچا آتا ھے. اس بات پر مجھے غصہ آتا ھے، مگر یہ نہیں سدھرنے والا.زبیر کو میوزک سے بہت لگاؤ ھے، حسن پرست بھی بہت ھے. فلمز اور ڈراموں کا بھی شوقین ھے. کھیلوں کا تو بہت زیادہ شوقین ھے. حد درجہ رومانٹک بھی ھے. تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ھے. زبیر بہترین کمپیوٹر پروگرامر ھے، مختصر عرصے میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا اس سے. بقول نعمان لاشاری اور سھیل اکبر، انہوں نے زبیر سے اچھا پروگرامر اپنی زندگی میں نہیں دیکھا.

زبیر کا دل صحیح معنوں میں سونے کا ھے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ میں نے زبیر کو مدد کے لئے پکارا ھو اور زبیر نے انکار کیا ھو، اور حیران کن طور پر سبھی دوست اس نکتے پر متفق ھیں.

کرکٹ میچ میں 17 گیندوں پر 60 رنز چاہئے ھوں، زبیر صاحب کہیں گے، ابھی دیکھنا چھکوں چوکوں کی بارش ہو گی اور ھم میچ جیت جائیں گے.... پھر 12 گیندوں پر 45 رنزرہ جائیں تو کہیں گے.... 12 * 4 = 48 ھوتا ھے ، ھم ابھی بھی جیت سکتے ہیں..... پھر جب آخری اورر کے 6 گیندوں پر 36 رہ جائیں، تب بھی کہیں گے ... 6 * 6 = 36 .. ھم میچ جیت جائیں گے.... آخری اوور کا پہلا بال ضائع ہو جائے تو پتا ھے کیا کہیں گے.؟؟؟؟ خرم 5*6 = 30 اور دیکھنا ایک نو بال ہو گا، فری ہٹ ملے گی جس پر چھکا لگے گا اور ھم ابھی بھی جیت سکتے ہیں. خیر میچ تو ویسے بھی ہار جانا ھوتا ھے، لیکن زبیر کے ان کومنٹس کے ساتھ ہارنے میں جو فرسٹریشن اور غصہ آتا ھے، اس کا عالم مت پوچھئے. اس پر قیامت یہ کہ میچ ہارنے پر میں پیچ و تاب کھا رھا ھوتا ھوں، اور جانتے ھیں زبیر صاحب کیا فرما رھے ہوتے ہیں؟؟؟ ___ "بٹ صاحب!!! کوئی گل نہیں..فکر نہ کرو..... ہار جیت هوندی رهندی اے..... اگلا میچ اسیں ضرور جیتاں گے" ____ اور بندہ پاگلوں کی طرح زبیر کو دیکھتا رہ جاتا ھے.

اپنی ایسی ہی خصوصیات کے باعث زبیر کی زندگی میں شامل تقریبا سبھی دوستوں کو زبیر کبھی تو معصوم بچہ لگنے لگتا ھے اور کبھی انتہا درجے کا غیر حقیقت پسند انسان..... کبھی کبھی جھنجھلاہٹ بھی ھوتی ھے اور اس پر پر غصہ بھی آنے لگتا ھے، حتی کہ زبیر کے ساتھ رہ رہ کر دھیرے دھیرے انسان کو خود اپنا آپ نیگیٹو بھی لگنا شروع ھو جاتا ھے ...
زبیر ہر کسی پر اعتبار کر لیتا ھے، ہر کسی کو دوست سمجھ بیٹھتا ھے، ہر کسی کی مدد کے لئے نکل پڑتا ھے، اور اپنے بھولپن میں نقصان بھی اٹھاتا ھے. اور انہی باتوں کو لے کر میرے زبیر سے ہلکی نوعیت کے کچھ نظریاتی اختلافات بھی ھیں کیونکہ اس نے رئیل لائف میں اپنی اس ایکسٹرا پازیٹو فطرت اور خلوص کی وجہ سے بار بار دھوکے کھائے ہیں، لوگوں نے اس کو بارہا استعمال کیا اور کچھ عرصہ پہلے تو اس نے بہت ہی دلبرداشتہ قسم کی چوٹ بھی کھائی.

اب اکثر میں ارادتاً اس کے سامنے نیگیٹو اور ریلیسٹک باتیں کرتا ھوں، کوشش کرتا ھوں کہ اس کے سامنے کوئی فینٹیسی کی بات نہ کروں، تلخ حقائق اور گراؤنڈ ریالٹی کا تذکرہ کر کے اس کے ذہن میں قائم فینٹسی کی دنیا کے اثر کو تھوڑا کم کروں. اب اکثر میں اس کے سامنے سچ بولتا ھوں، جو کہ اکثر یہ سننا نہیں چاہتا... اور اسی وجہ سے مجھ سے تھوڑا دور بھی ھوتا جا رھا. لیکن ابھی بھی معاملات ہمارے مکمل کنٹرول میں ہیں، تو زبیر !!!! "جانے نہیں دیں گے تجھے"....
خدا کرے زبیر کو خود میں کوئی بھی تبدیلی کئے بغیر وہ آئیڈیل دنیا حاصل ھو جائے، جو اس کے دل میں بستی ھے... آمین

0 comments:

فضا رحمان صاحب

2:39 AM 0 Comments

زبانِ اردو اور نوابوں کے شہر لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے ہمارے یہ گروپ ممبر اپنی وضح قطع اور گفتگو سے ہر صورت اک نواب ہی دِکھائی دیتے ھیں. اردو ادب بالخصوص شاعری ان کی رگ رگ میں خون بن کر دوڑ رھی ھے. اعلی ادبی پیمانوں سے نیچے کا کوئی بھی شعر اور شاعر ان کی برداشت سے باہر ھے، اکثر نئے شعراء ان کی کھری کھری تنقید کے نشتر سہنے کے بعد گروپ سے غیر حاضر رھنے لگتے ھیں. اور جس شاعر کے کلام سے یہ خوش ھو جائیں، اس کی اسقدر خوبصورت انداز میں حوصلہ افزائی فرماتے ھیں کہ وہ شاعر خود کو اردو ادب کی اھم ضرورت خیال کرنے لگے. جمالیاتی وعشقیہ شاعری ان کی پسندیدہ ترین ھے. فارسی سے بھی اردو ہی کی طرح محبت فرماتے ھیں.

انھیں ولی دکنی سے لے کر احمد فراز تک سبھی کلاسیک شعراء کے حالات زندگی یوں ازبر ھیں جیسے کسی کو اپنے قرض خواہوں کے نام. لگ بھگ سبھی پرانے شعراء کے دیوان انھیں زبانی یاد ھیں. فیس بک پر اپنے ہر ہر کمنٹ کے آخر میں ایک عدد شعر اور اپنے موجودہ شہر کا پتا بتانا لازمی خیال کرتے ہیں. شعر اصلاح و محبت میں جبکہ ایڈریس اس لئے کہ اگر کوئی بدلہ لینا چاھے تو اسے کوئی مشکل پیش نہ آئے. موصوف نے اپنے گھر پر ایک لائبریری کی صورت بیش بہا نایاب کتب کا ذخیرہ کر رکھا ھے. کتابیں صرف جمع نہیں کرتے، پڑھتے بھی ھیں. صرف دیوان غالب کے کوئی سترہ مختلف نسخے ان کے پاس موجود ھیں. اکثر کوئی غالب کے شعر کی تصحیح مانگ لے توفورا سبھی نسخوں سے جانچ کر بتا دیتے ھیں کہ سبھی نسخوں میں ایک سا لکھا ھے ان کی پسندیدہ فلمیں 'مغل اعظم' ، 'پاکیزہ' اور 'اُمراؤ جان' ان کی شخصیت کی صد فیصد درست عکاسی کرتی ہیں، اور ان فلموں کے تمام ڈائیلاگ انہیں ازبر ہیں. فلم "امراؤ جان" کے ڈائریکٹر سے تو بالمشافہ مل بھی چکے. اپنے گھر پر مشاعرے اور شعراء کی بیٹھک منعقد کرانا ان کا پسندیدہ مشغلہ ھے. سینس آف ھیومر انتہائی نفیس، مذاق بھی شاعری ہی میں کرنا پسند کرتے ھیں. غرض کہ ان کی شخصیت کا ہر ہر انگ شاعرانہ ھے.

اندازِ تکلم اور اندازِ طعام مخصوص نوابوں والا، نوابوں ہی کی طرح کا لباس زیب تن کرتے ھیں، انہی کی طرح نوادرات کی پرکھ اور سمجھ بھی. قرونِ اولیٰ کے دور کے برتن اکٹھے کرنے کا شوق ھے. انہی برتنوں میں گھر آئے مہمانوں کا سواگت عربی مٹھائیوں اور میٹھی گفتگو سے کرتے ھیں. نرم دِل اتنے ھیں کہ جن دنوں ارادتاً بھی فیس بک سے غائب ھوں، تب بھی کسی کی بیماری کی خبر سن کر دعائیہ کمنٹ ضرور کرتے ھیں. انکی زندہ دلی کا اس سے بڑھ کر ثبوت بھلا کیا ھو گا کہ یہ ہم جیسے غیر سنجیدہ حضرات کے درمیان اردو گفتگو پر ناصرف موجود ھیں بلکہ گفتگو بھی فرماتے ھیں. نڈر ایسے کہ رانا جیزی اور نعمان لاشاری کو ایک ساتھ مل کر بھی حواس باختہ نہ ہوئے
 
یہ ھستی دوسروں کی غلطیوں پر انہیں دل سے معاف کرنے کے عظیم جذبے سے سرشار ھے. اک خاص عہد کی نمائندگی کرتا یہ وہ لیجنڈ ھے جو اپنی شخصیت میں اپنا تمام گزرا دَور اور کلچر ساتھ ساتھ اُٹھائے پھرتا ھے. ایسی شخصیت اگلی پیڑیوں میں ناپید ھے. پچھلے سالوں میں یہ کینسر جیسے موزی مرض سے نبرد آزما بھی رھے. اللہ ان کو مکمل صحت دے اور ان کا مشفق سایہ اور بزرگانہ دستِ شفقت ہمیشہ ہمارے سروں پر قائم رکھے.... آمین

0 comments:

حرفِ راز

2:36 AM 0 Comments

اردو گروپ کی بلاشبہ سب سے منفرد، دلبربا اور لائٹ ویٹ پرسنالٹی .... "جس میں وہ خاص بات ھے، جو کسی اور میں کہاں" .... جی نہیں میں کینڈی بسکٹ کی بات نہیں کر رھا، بلکہ اپنے حرف راز صاحب کا تذکرہ ھو رھا ھے، جو ھر گز کسی بسکٹ سے کم میٹھے نہیں.

موصوف بِنا کسی شک و شبہ کے، ان گنت خوبیوں کا مرکب ھیں. اول اور نمایاں ترین خصوصیت تو یہ ھے کہ ماشااللہ سے انتہائی خوبرو اور سمارٹ آدمی ھیں. غلطی سے اکاؤنٹس کے شعبے میں آ گئے. ورنہ یہ پیدا تو شوبز کی دنیا کے لئے ہوئے تھے ........ ان کا شمار ان مرد حضرات میں ھوتا ھے جو برملا اپنے حسن کا اقرار کرتے ھیں. اس ضمن میں اکثر کمنٹس میں خود اپنی بیوی کو خوش قسمت قرار دیتے بھی پائے گئے ھیں........ ستم یہ کہ موصوف کو اپنی خود کی فوٹو گرافی کا جنون کی حد تک شوق ھے. اپنی تصویر بنوانے کا کوئی لمحہ ضائع نہیں کرتے، جبھی فیس بک پر ان کی دفتری اوقات کے دوران لی گئی پروفیشنل تصاویر سے لے کر بارش میں بھیگے ہوئے بدن والی تصویریں تک موجود ھیں. چلو مانا بھئی کہ بندہ کسی لطیف جذبے کے زیر اثر اپنی خود کی تصویر فیس بک پر لگانے کا حق رکھتا ھے. لیکن یہ محترم نجانے اپنے حسن کو لے کر کس شبے کا شکار ھیں جو اپنی تصویروں میں اپنے ھمراہ ایسے ایسے حبشی نژاد افریقن حضرات کو لا کھڑا کرتے ھیں، جن کے ساتھ کھڑے ھو کر کوئی بھی خوامخواہ ہی زائد از ضرورت خوبصورت لگنے لگے....... اس پر دبئی کی تپتی دھوپ میں انکا رنگ ایسا سنہری گورا کہ خواتین تک ان کی فوٹو دیکھ دیکھ کر حسد میں مبتلا ھوتی رھتی ھیں. اکثر تو جل کر پوچھ بھی لیتی ھیں کہ "پائن !! تُسی ایڈے گورے کِنج ھو گئے؟" مجال ھے جو اس سوال پر ایک فیصد بھی کونفیوز ھوں، فورا بڑی ڈھٹائی سے جواب دیتے ھیں: ___"او میرے نانکے بٹ ہوندے نیں ناں .... ایس لئی"____ انکے اس جواب پر بیچارے بٹوں کی جو حالت زار ھوتی ھے، اسکو تو یہ دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے کہ موصوف اپنے کسی بھی جواب کے فورا بعد کالا چشمہ پہن کر ارد گرد کے جہان سے غافل ھو جاتے ھیں.

خدا نے ذھانت سے بھی خوب نوازا ھے. ادبی محافل میں اقبال ، فراز اور ن م راشد کی شاعری میں چھپے فلسفے ببانگ دُہل یوں بیان کرتے ھیں کہ ان تینوں شعراء کی روحیں بھی عالم ارواح میں انگشت بدنداں ھوتی ھیں کہ یہ باتیں تو انہوں نے بھی وہ اشعار لکھتے ہوئے نہ سوچی تھیں...... حافظہ کمال کا پایا ھے (کاش اپنا پایا ھوتا) .... جناب کو اتنی نظمیں اور اشعار زبانی یاد ھیں کہ شرطیہ یہی وہ فردِ واحد ھے، جو بیت بازی میں فضا رحمان صاحب کو مقابلے کی ٹکر دے سکتا ھے.
کھانے کے اتنے ہی دشمن ھیں، جتنا کہ توصیف احمد ...... فرق صرف یہ ھے کہ توصیف صاحب غذائی دھشت گردی سے دشمن کا قلعہ قمع کرتے ھیں اور حرف راز وقتِ طعام اپنی فوٹوز فیس بک پر شیئر کر کے...... جو بھی ڈش زندگی میں ایک بار کھا لی، وہ ان کی فیورٹ قرار پائی، جبھی پسندیدہ کھانوں کی تعداد 6 درجن کے لگ بھگ ھے.

آرٹ کے رسیا ھیں، خصوصا موسیقی میں کے ایل سہگل سے لے کر جسٹن بیئبر تک کوئی بھی ان کی سماعت کو چھوۓ بغیر نہیں گزر سکا. بہت سے گلوکاروں اور شعراء سے بالمشافہ ملاقات کا شرف بھی حاصل کر چکے. میوزک کی اتنی زیادہ سمجھ بوجھ رکھتے ھیں کہ محمد رفیع تک کے گانے میں غلطیاں ڈھونڈ لیتے ھیں. اردو گروپ میں میری پوسٹ کی ہوئی آڈیو غزلوں پر سب سے پہلا لائک اور کمنٹ انہی کا ھوتا تھا. کسی بھی گانے کے اسرار و رموز کی جانکاری رکھتے ہوئے یوں تنقید کرتے ھیں کہ گمان گزرتا ھے کہ کسی میوزکل ریالٹی شو میں جج کے فرائض نبھا رھے ھیں. اپنے چند احباب میں اکثر "اَنو ملک" کے نام سے بھی جانے جاتے ھیں.

لیکن حرف راز کی جو خوبیاں انکی سبھی خوبیوں سے ممتاز ھیں وہ یہ کہ ایک تو حد درجہ جینوئن اور مخلص شخص ھیں، اور دوسرے انتہائی مثبت اور زندہ دل انسان ھیں. ایک سال سے زائد عرصے سے ان کو نوٹس کر رھا ہوں، کبھی انکو کوئی اختلافی کمنٹ یا کسی کی دل آزاری کرتے نہیں پایا، کبھی بھی انکو کسی سے نفرت میں مبتلا محسوس نہیں کیا ..... (شعراء سے معزرت کے ساتھ) حرف راز کے لئے میں نے خود ایک شعر لکھا ھے:
علم رکھتے ہوئے بھی کبھی علم بگھارا نہیں
اس نے بُھول سے بھی کسی کا کچھ بگاڑا نہیں

ھم سب تو فیس بک پر اپنی ذات کے لئے آتے ھیں لیکن حرف راز ہمارے لئے آتے ھیں. کبھی کبھی تو صرف ہمیں ہنسانے اور چمکارنے کو آن لائن آ جاتے ھیں. اردو فیملی میں حرف راز کی کیا افادیت ھے اور ان کا کیا درجہ ھے اسکا ابھی ہمیں ادراک نہیں اور ھم اندازہ کر بھی نہیں سکتے کیونکہ جس بشر کی ہر ہر حرکت کا مقصد فقط دوسروں کی چند لمحوں کی مسکان ھو اسکا مرتبہ دوسرے بشر مقرر نہیں کرسکتے.

0 comments:

لبرل اور کنزرویٹیو سوچ

10:25 PM 0 Comments

 میرا اپنا ذاتی خیال ھے کہ لبرل یا کونزرویٹیو طرزِفکر کو ہمیشہ مذھب سے جوڑ دینے کی کوئی ضرورت نہیں. یہ ایک انسانی اندازِفکر ھے، جو کسی بھی انسان کی زندگی کے کسی بھی شعبے مثلا انٹرٹینمنٹ، سپورٹس، فکشن، فلسفہ، سفر، کاروبار، صحت، فوڈ، لباس حتی کہ مذھب میں بھی اور تقریبا روز مرہ کی زندگی میں درپیش ھر ھر معاملے میں کسی بھی انسان کے فیصلوں اور ایکشنز سے واضح ھوتا ھے.

ظاہر ھے ہر انسانی سوچ کے پس پردہ اسکا ایک بیک گراؤنڈ ھوتا ھے، جس کی حقیقت سے انکار ممکن نہیں. یہ مکمل طور پر کسی بھی انسان کی ذاتی ترجیح ھے. کہ وہ کس معاملے میں کیسا طرزِفکر رکھتا ھے.

میرا یہ بھی ماننا ھے کہ کوئی بھی مکمل کنزرویٹو یا مکمل لبرل کبھی نہیں ھوتا، ہر انسان مختلف شعبوں میں ان دونوں طرح کے اندازِفکر کا مجموعہ ھوتا ھے. کبھی لبرل چوائس فائندہ مند رہتی ھے اور کبھی کونزرویٹیو.

میں اپنی بات کروں، تو میرے دوست مجھے کونزرویٹیو خیال کرتے ھیں، اور میری فیملی مجھے لبرل سمجھتی ھے. جبکہ میرا اپنا خیال ھے کہ میں 70 فیصد کنزرویٹیو اور 30 فیصد لبرل ھوں.

  •  پرسنل پریفرینس (ذاتی ترجیج) کیا ھوتی ھے؟
یہ بالکل ویسے ہی ھے جیسے آپ کبھی پیاسے ھوں، اور آپ کے سامنے پانی کے بھرے تین گلاس پڑے ھوں، ایک شیشے کا دوسرا مٹی کا اور تیسرا سٹیل کا _____ اور یہ مکمل طور پر آپ کی ذاتی ترجیح ھو گی کہ آپ ہاتھ بڑھا کر کونسے گلاس سے پانی پیتے ھیں. لیکن اس لمحے شعوری یا پھر لاشعوری طور پر کوئی نہ کوئی سوچ آپ کے ذہن میں کارفرما ضرور ھو گی

ھو سکتا ھے کہ آپ مٹی کا گلاس اٹھائیں اور دل میں یہ سوچ ھو کہ چونکہ میرے آباؤ اجداد یا ہمارے پیارے نبی (ﷺ) نے مٹی کے برتن میں پانی پیا ھو گا________ ھو سکتا ھے شیشے کا گلاس اٹھاتے ہوئے آپکی یہ سوچ ھو، کہ شفاف پانی نظر آ رھا ھے یقینا جراثیم اور گندگی نہیں ھو گی اس گلاس میں.._______ یا ھو سکتا ھے کہ آپ سٹیل کا گلاس اٹھائیں کیونکہ آپ کو ذاتی طور پر دھاتی برتن میں پانی پی کر فرحت کا احساس ھوتا ھے.

یہ کسی بھی معاملے میں ہر انسان کی پرسنل پریفرینس ھے. چونکہ ہمارے مذھب نے ہمیں کسی ایک خاص طرح کے میٹیریل کے بنے برتن سے پانی پینے کے لئے باؤنڈ نہیں کیا، اس لئے اس معاملے میں مذھب کو لانا کم عقلی ھو گی.

0 comments: