مذہب کا وزن
دنیا میں جب جب بھی کوئی نیا مذہب ابھرا اس نے تب کے دور میں جاری فرسودہ روایات کی نفی کی، انسانی حقوق کی ماڈرن تشریح کرتے ہوئے سماج کی بیڑیاں توڑ کر نئے معیار متعارف کرائے۔ کچھ بھی زیرو سے سٹارٹ کرنا آسان اور ہلکا پھلکا ہوتا ہے۔ پرانی کسی لیگیسی کا بوجھ نہیں ہوتا۔ آسان لفظوں میں آپ کہہ لیں کہ ہر مذہب نزول کے وقت نئی سوچ، تبدیلی اور لبرل روایات کا مذہب ہوتا ہے۔
وقت گزرنے کیساتھ تشکیل پاتی مذہبی ہسٹری، لیگیسی، اکابرین، مسالک، تفریقات اور رنگا رنگ تشریحات کے بوجھ سے وہ مذہب بھاری بھرکم اور قدامت پسند بن کر خود ہی ہر اگلی نسل کو خود سے متنفر کرنے کا کام کرتا ہے۔
وقت گزرنے کیساتھ تشکیل پاتی مذہبی ہسٹری، لیگیسی، اکابرین، مسالک، تفریقات اور رنگا رنگ تشریحات کے بوجھ سے وہ مذہب بھاری بھرکم اور قدامت پسند بن کر خود ہی ہر اگلی نسل کو خود سے متنفر کرنے کا کام کرتا ہے۔
0 comments: