سروائیول

3:20 PM 0 Comments

ملک صاحب آپکا بہت شکریہ کہ بوجوہ لاک ڈاؤن سکول بند ہونے پر بھی آپ ہر ماہ باقاعدگی سے بچے کی فیس جمع کراتے ہیں۔ فیس کی رسید پکڑاتے ہوئے سکول ایڈمنسٹریٹر سہیل تشکر بھرے انداز میں گویا ہوا۔
"سہیل بھائی، بھلے سکول بند ہیں، بجلی و دیگراخراجات آپکو ادا نہیں کرنا پڑ رہے، مگر سکول کی عمارت کا کرایہ تو دینا پڑ ہی رہا ہو گا ناں۔ پھر بچوں کی فیس آپکو ملنا تو اس لیے بھی ضروری ہے کہ آپ نے اپنے سٹاف کو تنخواہیں جو دینا ہوتی ہے۔ گو کہ اِس صورتحال میں ہم کاروباری اشخاض خود بڑی مشکل سے گزارہ کر رہے ہیں، مگر کوشش ہے کہ وبا ختم ہونے تک یہ سسٹم کسی طور سروائیو کرتا رہے۔ سبھی کو تنخواہ ملتی رہے۔ اساتذہ بیروزگار نہ ہوں۔ سب کے گھر کا چولہا چلتا رہے"۔
"بالکل ملک صاحب اس مشکل میں یہ بات اگر ہم پڑھے لکھے لوگ نہ سمجھیں گے تو پھر کون سمجھے گا"
فیس جمع کرا کے وہ سکول سے نکل رہے تھے تو گیٹ پر تعینات پرانا گارڈ اور سکول میں چھوٹے بچوں کو سنبھالنے والی آیا ملک صاحب کی جانب لپکے۔
"صاحب جی، کچھ ہماری بھی مدد کر دو۔ قسم سے گھرکا خرچہ چلانا دوبھر ہو گیا ہے، سکول والوں نے تین ماہ سے تنخواہ نہیں دی اور کام بھی لئے جا رہے ہیں، تنخواہ کا سوال کرو تو اس مشکل گھڑی میں نوکری سے فارغ کرنے کی دھمکی لگا دیتے ہیں"

0 comments: